Home Pakistan حکومتی”شہداء امدادی پیکج“ میں فرنٹ لائن ہیلتھ کیئروکرز ”نرسز“کوبھی شامل کیا...

حکومتی”شہداء امدادی پیکج“ میں فرنٹ لائن ہیلتھ کیئروکرز ”نرسز“کوبھی شامل کیا جائے!

SHARE

وزیرِ اعلی خیبر پختونخواہ’محمود خان‘ نے ’شہدا پیکج‘ کے تحت کورونا سے شہید ہونے والے فرنٹ لائن ہیلتھ روکرز کے ورثاء میں چیکس تقسیم کئے۔لیکن کورونا سے شہید نرسز کو شہداء پیکچ میں شامل نہ کرنا ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ نرسز نے فرنٹ لائن پر کورونا کا ڈٹ کر مقابلہ کیا،اوربلا کسی خوف وخطر کے انہوں نے اپنی جانوں کو ہائی رسک پر رکھ کر مریضوں کی خدمت کی۔لیکن ان کے خاندان کو شہدا پیکج سے محروم رکھ کر ان سے زیادتی کی گئی۔

                                         
ان خیالات کا اظہار پرویشنل نرسنگ ایسوسی ایشن کی جنرل سیکرٹری انور سلطانہ نے محنت کش تحریک سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کورونا وائرس سے شہید ہونے والے ہیلتھ ورکرز کے خاندانوں میں شہداء پیکج چیکس تقسیم کئے اور ہر شہید کے خاندان کو 70لاکھ روپے کا چیک دیا،لیکن ان میں فرنٹ لائن پر ڈیوٹی سرانجام دینے والی اور جان کا نذرانہ دینے والی بہادر نرسنز آفیسرزکو،جو مختلف ہسپتالوں سے تعلق رکھتی تھیں،جن میں مسرت دلبر کوہاٹ،لیاقت ہسپتال سے یاسمین اول خان،روبینہ سٹی ہسپتال،گلشن شاکر پبلک ہیلتھ سکول حیات آباد،شہناز ڈی ایچ کیو ہسپتال ابیٹ آباد اور نادیہ ایچ ایم سی پشاور کو یکسر نظر انداز کرکے ان کے اہلِ خانہ سے ناانصافی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز،پیرامیڈیکس اور کلاس فور بھی اس کے حقدار ہیں۔لیکن یہاں نرسز کو نظر انداز کرکے کیا ثابت کیا جا رہا ہے؟ کیا نرسز نے کورونا میں جس طرح ایمانداری اور فرض شناسی سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دی وہ قابل تحسین نہیں ہے؟
پرویشنل نرسنگ ایسوسی ایشن کی جنرل سیکرٹری انور سلطانہ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان،وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہید ہونے والے ان نرسز کو شہداء پیکج میں شامل کرکے ان کے خاندانوں کو بھی انصاف فراہم کریں۔کیونکہ پوری دنیا میں یہی پرت(نرسز) کورونا کے آغاز سے اب تک اپنے فرائض کی ادائیگی میں سب سے آگے ہے اور سب سے زیادہ جانوں کی قربانیاں بھی انہوں نے ہی دی ہیں۔

 

SHARE