تمام بیمار اور دوسرے مزدوروں کے لئے مکمل تنخواہ! تمام مزدوروں کو گھر وں میں رکھو!!
صحت کے تمام نجی انتظامات NHS (نیشنل ہیلتھ سروسز)نے سنبھال لئے!
آئی ایس ایل کا بیان
چین میں COVID-19 وائرس کا پھیلنا، وسیع اور منافع بخش وائلڈ لائف مارکیٹ کے نتیجے میں سامنے آیا، SARS(بخار اور کھانسی جیسی علامات کے ساتھ ایک متعدی بیماری جبکہ کچھ کیسز میں نمونیا اور سانس لینے کے عمل میں ناکامی،جو کہ کورونا وائرس کیوجہ سے ہوتا ہے) وبا جو 2003 سے وابستہ ہونے کے مکمل ثبوت کے باوجود دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہے۔چین میں جنگلی جانواروں کی فارمنگ اور تجارت باقاعدہ قواعد و ضوابط کی عمومی کمی کے ساتھ جاری رہی اور اس میں مسلسل اضافہ بھی ہوا، جس طرح خام مال نکالنے اور بہت ساری صنعتوں میں منافع کے حصول کے لئے ہوتا ہے۔ اس ”گلوبلائزڈ” دنیا میں جہاں زیادہ سے زیادہ سرمایہ بنانے اور جمع کرنے کی مہم چل رہی ہے،وہاں بغیر کسی مستقل سیکیورٹی اور حقوق کے مزدوروں کی عالمی تقسیم کو تشکیل دیا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں اربوں ورکرز کو زندہ جہنم کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ سرمایہ دارانہ پیداوار انسانوں کی صحت، حفاظت اور فلاح و بہبود کے لئے کوئی فکر نہیں رکھتی ہے۔
برطانیہ میں، COVID-19 کا بحران ایک ایسے وقت میں آیاہے جب بہت سے لوگ ابھی تک سیلاب کی تباہی پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس نے ان کی زندگیوں اور گھروں کو تباہ کردیا تھا اورجانسن کے علادگی کی نعرے نے مزید معاشی بد حالی میں اضافہ کیاہے۔ ہر آنے والابحران، پہلے سے موجو بحران کو مذید مستحکم اور تقویت بخشتا ہے، کیونکہ حکومتی کفایت شعاری کی پالیسیوں نے لوگوں کے حفاظتی ذرائع کو، مناسب صحت اور انکے فائدے کی حمایت کے بغیر اور ان کے کام اور رہائشی مقامات میں بڑھتی ہوئی بدحالی کی صورتحال کو مذید خراب کر دیا ہے۔
عالمی سطح پر مزدوروں کی تقسیم کا مقصد اُن کے استحصال اورسرمایہ داروں کے منافع کو زیادہ سے زیادہ کرنا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ تمام منصوبے صرف منافع پر مبنی ہیں انسانی ضرورتوں پر نہیں۔ فی الحال Corona-virus میں مبتلا شدید مریضوں کے لئے وینٹیلیٹر زندگی اور موت کی حیثیت رکھتے ہیں اور برطانیہ میں صرف 5000 وینٹیلیٹرموجود ہیں۔ جبکہ چین کے سویٹ شاپس میں وینٹیلیٹر تیار کیے جاتے ہیں۔ این ایچ ایسNHS کی نجکاری کا مطلب یہ یقینی بنانا ہے کہ جس چیز کی ضرورت ہو اسے نہیں بلکہ اس کی بنیاد پر جو ”اوسط” یا اس سے کم ضرورت سمجھی جاتی ہے۔ اس سے یہ فرض کیا جاتا ہے کہ صحت کی خدمات کو ”وقتی طور پر” پیداوار کی طرح چلایا جاسکتا ہے – مینوفیکچرنگ کا ایک ایسا طریقہ کار جو اب واضح طور پر نازک اور غیر مستحکم سمجھا جاتا ہے۔
کفایت شعاری میں کٹوتیوں اور نجکاری کی وجہ سے برطانیہ میں، یورپ کے کسی بھی ملک کے ا فراد کے لئے انتہائی نگہداشت والے بستر کی کم سے کم تعداد ہے۔ 2018 میں این ایچ ایس کے پاس صرف 4100انتہائی نگہداشت اور اعلی اکوالٹی والے بستر تھے۔
ہر یورپی ملک کو یورپی یونین کی بربریت کے طریقہ کاروں کی وجہ سے بحران کا سامنا ہے۔ اٹلی میں ملک کو بند کرنے کا مطلب پیداواری عمل کو روکنا اور محافظ کارکنان نہیں رکھنا ہے۔ حکومت کی جانب سے کارکنوں کی حفاظت کو نظرانداز کرنے کے خلاف برہمی کی وجہ سے ہڑتالیں ابھریں۔ ہم اطالوی کارکنوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کر رہے ہیں جو اس وقت پریشان اور ہڑتالیں کر رہے ہیں۔ یورپی یونین اور اس میں شامل ہر ملک کے حکمران منافع کے مفادات کو لوگوں کی صحت سے زیادہ رکھتے ہیں۔ یورپ کے مزدوروں اور لوگوں کے دفاع کا بہترین طریقہ یورپی یونین کے بینکوں اور کفایت شعاری کے منصوبوں کا خاتمہ ہے۔ہم تمام کارکنان کی جانوں کے دفاع کے لئے جدوجہد میں یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
جانسن کا مقصد بینکوں اور بڑے کاروبار کو بچانا ہے:
جانسن کا COVID-19کے لئے حکومتی منصوبہ، جس طرح انھوں نے بجٹ منظور کیا ہے، اس کا مقصد ٹیکسوں میں وقفوں کے ذریعے بینکوں اور کاروبار کو بچانا ہے اورعوام کے لئے کچھ کمزور اقدامات ہیں جس سے بہت سارے مزدوروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ تی نظر آتی ہیں۔ جبکہ ہم سمجھتے ہیں کہ مزدوروں کی زندگی کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔
مثال کے طور پر، ڈبلیو ایچ او (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) نے اس بات پر زور دیا کہ ممالک کو وبائی مرض کو روکنے کے لئے کورونا وائرس کے ہر معاملے کی کھوج لگانی اور جانچ کرنی چاہئے، جانسن نے اعلان کیا کہ اسپتالوں میں صرف انتہائی سنگین مریضوں کی جانچ کی جائے گی۔
جانچ کرنے والے عملے کی حفاظت کے لئے کافی سامان نہیں ہے اور عوامی ٹرانسپورٹ کی صفائی بھی تسلی بخش نہیں ہے۔
بستروں اور عملے کو تیزی سے بڑھانے کے لئے NHS کی مالی اعانت میں اضافہ کریں:
کورونا وائرس کیسز میں، آئی سی یو بیڈزاور چار گھنٹوں کے ہدف سے بڑھ کرا یمرجنسی شعبے میں سہولیات کی کمی ہے۔ جبکہ 43,000نرسوں کی آسامیاں ابھی تک موجود ہیں، کمیونٹی ہسپتال بند ہیں۔ ہماری نیشنل ہیلتھ سروس کمزور اور مختلف ٹکڑوں میں بٹی نظر آتی ہے۔اور عملے کے حقوق پر کی گئی کٹوتیوں پر سخت اقدامات کا تیزی سے پلٹنا اشدضروری ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ہنگامی قانون سازی کی جائے تاکہ تمام صحت کے تمام ترمعاملات NHS کے ماتحت رہیں۔ نجکاری کی تمام موجودہ منصوبوں کو ختم کریں اور بحران کا سامنا کرنے کے لئے آبادی کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے NHS فنڈز میں اضافہ کریں۔ بینکوں اور بڑے کاروبار وں سے امداد کی مد میں ادائیگی کروائی جائے۔
مزدوروں کا مکمل تحفظ:
صحت اور طبی دیکھ بھال جیسے عوامی مقامات، جیسا کہ ٹرانسپورٹ میں بہتری لانا چاہئے اور فیکٹریوں، کام کی جگہوں اور تمام عوامی مقامات پر موجود کسی بھی مزدورکی حفاظت کے لئے اقدامات کرنا چاہئے۔
تمام غیر محفوظ اور کمزور ورکرز کی مکمل حفاظت پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ غیر مستقل کارکنوں کو تنخواہ نہیں دی جارہی ہے یا انہیں برطرف کیا جارہا ہے جیسا کہ لندن میں نجی کمپنی آئی ایس ایس(ISS) نے لیوشام(Lewisham)اسپتال میں عملے کو تنخواہیں نہیں دیں اور نہ ہی انہیں حفاظتی لباس مہیا کیا گیا۔
لیویشام اسپتال میں صفائی، پورٹرنگ اور کیٹرنگ کا عملہ، جہاں کورونا وائرس کے کیسز کا علاج کیا گیا ہے، وہ واک آؤٹ کرگئے ہیں۔ آئی ایس ایس اور آؤٹ سورسنگ کمپنیاں کسی کو ملازمت دینے کے قابل نہیں ہیں۔
سرکاری اور نجی کام کی جگہوں پر غیر یقینی یا غیر مستحکم کام اب سب کے لئے خطرہ ہیں، غیر محفوظ مزدور سب کمپنیوں کے لئے اہم کام سر انجام دیتے ہیں۔ تمام مزدوروں کے پاس مناسب معاہدے، کام اور تنخواہ کی شرائط ہونی چاہئیں، اور انہیں بیماری کی صورت میں مکمل تنخواہ ملنی چاہئے، نہ کہ کنجوسی کے ساتھ18پاؤنڈ (ٹی یو سیTUC نے اس اعداد و شمار پر اتفاق کیا) جو کہ ایک دن کی مزدور کہ تنخواہ ہے جس میں رہائش، ایندھن، خوراک اور خاندانی اخراجات شامل ہیں،میں کٹوتی ہونی چاہیے۔ غیر یقینی نوکریوں پر ہنگامی قانون سازی کے ذریعہ پابندی عائد کرنی ہوگی۔
کرایہ دار:
حکومت کے حالیہ بجٹ میں کرایہ داروں کو بے دخل کرنے یا کرایہ کے بقایاجات سے بچانے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا ہے۔ طبی طور پر ثابت شدہ بیمار کودی جانے والی تنخواہ کا ہدف ہر ماہ ادا کرنے والے کرائے کے اعداد و شمار سے بہت کم ہے۔ بی بی سی کے مطابق ایک ہر ماہ بیڈروم فلیٹ کا اوسط کرایہ £ 650 ہے۔جبکہ 4 ہفتوں کے قانونی طور پر بیمار شخص کی تنخواہ 377£ہے۔
برطانیہ کے کچھ بڑے بینک پہلے ہی رہن رکھنے والوں کے لئے رہن اور ادائیگی کی تعطیلات کا اعلان کر رہے ہیں۔ اس ملک میں 25 لاکھ نجی مالکان ہیں، اور کرایہ داروں کی سلامتی اور حفاظت اِن مالکان کے سر پر نہیں چھوڑی جا سکتی، بصورت دیگر بڑے پیمانے پربے دخلیاں ہوجائیں گی۔
مزدور بحران سے نمٹنے کے لئے پروگرام:
ہم مندرجہ ذیل پروگرام پیش کرتے ہیں کہ یونینوں اور محلے کی کمیٹیوں کو ترقی دینی چاہئے:
بڑے پیمانے پر وائرس کی جانچ اور اس وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق ڈیٹا کی مکمل شفافیت!
نجی، کونسل یا ایسوسی ایشن کرایہ داروں کے لئے کرایہ اور بے دخلی منجمد۔ کوئی بے دخل نہیں ہو!
یوٹیلیٹی اور قرضوں کے لئے تمام ادائیگیاں معطل کریں!
TUC اقدامات کافی نہیں ہیں، انہیں لازمی طور پر تمام غیر یقینی کاموں کا فوری طور پر خاتمہ کرنے کا مطالبہ کرنا چاہیے، NHS کا تمام علاج معالجے کی سہولیات پر مکمل کنٹرول ہو!
کام کی جگہوں پر یونینز کے ذریعہ مشترکہ صحت اور حفاظت کا کنٹرول رکھیں، ہمیں اپنی صحت اور حفاظت کو مدِنظر رکھنا چاہئے!
بڑی کمپنیوں میں،عام یا بیمار ی کی حالت میں کی گئی چھٹیوں میں پوری تنخواہ برقرار رکھی جائے!
چھوٹے کاروبایا کمپنیاں جو عملے کو تنخواہ ادا کرنے کے قابل نہیں اُن کے لئے سرکاری رعایت فراہم کی جائے!
گھریلو آن لائن کاموں میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ، تمام دفاتر اور کال سنٹرز کو فوری طور پر بند کیا جائے!
پوری تنخواہ کی ادائیگی کے بغیر کوئی چھوٹ نہیں!
شہری اور جمہوری حقوق کی ضمانت!
ہمیں اپنے حقوق، ملازمتوں اور جمہوری آزادیوں پر حملوں کے خلاف، وبائی مرض اور ہماری حکومت کے منصوبوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ اس سے پہلے کہ سرمایہ دارانہ بربریت ہمیں تباہ کردے۔ اس نظام کو ختم کرنے کے لئے سوشلسٹ معاشرے کی تشکیل ضروری ہے۔
مزدور اور غریب محنت کش عوام کو متحد کر کے جدوجہد کو تیز کرتے ہوئے ایک سوشلسٹ سوسائٹی بنایا جاسکتی ہے اور ایسا نظام عمل میں لایا جا سکتا ہے جو بہت سے لوگوں کی فلاح اور بنیادی ضرورتوں تک رسائی کے لئے بنایا گیا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ مزدوروں کے حقوق کے لئے لڑنے سے قاصر ہے۔ امیروں اور طاقت وروں کے لئے یہ فقط ایک ”جمہوریت“ ہے۔
مزدور اور غریب محنت کش عوام کا کونسلوں پر مبنی ایک سوشلسٹ معاشرہ ہی موجودہ وائرس سے ہمیں بچا سکتا ہے اور غربت کا خاتمہ کرسکتا ہے۔





