Home Pakistan شمالی وزیرستان: گاڑی پر حملے میں بطور ہنڈی کرافٹ ٹرینر کام...

شمالی وزیرستان: گاڑی پر حملے میں بطور ہنڈی کرافٹ ٹرینر کام کرنے والی چار خواتین ہلاک

SHARE

میران شاہ، شمالی وزیرستان کے قبائلی ضلع تحصیل میر علی کے گاؤں میں پیر کو نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے چار خواتین قتل ۔
این جی او کے لئے بطور ہنڈی کرافٹ ٹرینر کام کرنے والی پانچ خواتین، آئی پی آئی گاؤں میں ایک گاڑی میں ڈرائیور کے ہمراہ سوار تھیں جب ان پر حملہ ہوا۔ اس حملے میں چار خواتین کی شناخت ناہید بی بی، ارشاد بی بی، عائشہ بی بی اور جویریہ بی بی کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ مریم بی بی معجزانہ طور پر اس سے بچ گئی ہیں۔ اس حملے میں گاڑی کا ڈرائیور عبد الخالق بھی زخمی ہوا۔
لاشوں اور زخمیوں کو پوسٹمارٹم اور طبی علاج کے لئے میر علی کے تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ واقعے کے فورا بعد ہی، جرم میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن شروع کیا گیا۔ تاحال ابھی تک کسی کی گرفتاری کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اورکسی گروپ یا فرد نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

ہر سال ہزاروں خواتین کئی طرح کے قبائلی جبر کا شکار ہوتی ہیں۔کبھی عزت کے نام پر تو کبھی ایسڈ کا شکار ہو کر،کبھی ریپ کی صورت تو کبھی جائیداد کو قبضے میں رکھنے کے لئے قرآن سے شادی کی صورت۔جوں جوں انسان ترقی کر رہا ہے عورت پر ہونے والے جبر کی اقسامات بڑھتی جا رہی ہیں۔لہذا اب ہمیں مل کر اپنی پوری طاقت سے،خواتین پر ہونے والے جنسی استحصال اور ظلم کو ختم کرنے کے لئے اس نظام کے خلاف لڑنا ہوگا،وہ نظام جو مزدورطبقے کا مشترکہ(مرد و عورت)استحصال کرتا ہے۔ جبر کے خلاف جنگ میں، ہم مزدور مردوں کی حمایت چاہتے ہیں کیونکہ جو نظام عورتوں پر ظلم، تذلیل اور جبر کا ذمہ وارہے وہی محنت کش طبقے کو تقسیم اور کمزور کرنے اوراستحصال کو بڑھانے کے لئے بھی کام کرتا ہے۔وہی جنسی طور پر مرد اور عورت کو تقسیم کرتا ہے۔ اس لحاظ سے، مردوں کو خواتین کے ساتھ مل کر جنسی پسندانہ نظریات،جنسی تقسیم اور اس نظام کے پیدا کردہ معاشی بحران کے خلاف متحدہونا ہو گا۔
کیونکہ یہ ایک علیحدہ جدوجہد نہیں ہے بلکہ تمام محنت کشوں کی اس بے حس سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف مشترکہ جدوجہد ہے۔ اس سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کیے بغیر ظلم کے خاتمے کا کوئی راستہ نہیں۔
وقت آ گیا ہے کہ پاکستان بھر کی خواتین کو اپنے حقوق کی جنگ،اس طبقاتی سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف صف آرا ہو کر خود لڑنی ہو گی۔کیوں کہ سوائے اس بوسیدہ اور گلے سڑے نظام کے خاتمے کے،کوئی دوسرا راستہ عورت کی آزادی اور اس کے حقوق کی جیت کی طرف نہیں جاتا۔
آئیے مل کر اس بٹے ہوئے نظام کے خلاف جنگ لڑ یں جو صنفی بنیادوں پر ہمیں تقسیم کر کے کمزور کرتا ہے!

SHARE