7 فروری بروز اتوار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں متحدہ عوامی موومنٹ راولپنڈی، اسلام آباد کے زیر اہتمام نجکاری، بیروزگاری،جبری برطرفیوں، مہنگائی اور طلباء یونین پر پابندی مخالف ”آل پاکستان طلباء مزدور کانفرنس“ کا انعقاد ہوا۔ جس میں راولپنڈی اور اسلام آباد کی ٹریڈ یونینز، ترقی پسند پارٹیز کے رہنماوں اور طلباء تنظیموں کے رہنماوں نے شرکت کی۔
کانفرنس میں تمام یونینز، ورکر فیڈریشنز،طلباء،صحافیوں، ترقی پسند پارٹیز کے رہنماوں نے اور مہمان خصوصی سینٹر ’جناب میر طاہر بزنجو‘ نے خطابات میں اداروں کی نجکاری کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔کانفرنس میں طلباء یونین بحال کرنے کا بھی بھرپور طریقے سے مطالبہ کیا گیا۔ محنت کشوں کی ایک ترقی پسند بائیں بازو کی پارٹی اور مشترکہ جدوجہد کی حکمت عملی پر زور دیا گیا۔ کانفرنس کے آخر میں ایک قرارداد بھی پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ جس کے نکات درج ذیل ہیں:
قرارداد برائے آل پاکستان مزدور طلبہ کانگریس
1.تمام سرکاری اداروں کی نجکاری اور تقسیم کو فوری طور پر روکا جائے۔
2.نجکاری،ڈی ریگولیشن اور معاشی لبرلائزیشن کی قانونی روک تھام کی جائے۔
3.ری سٹرکچرنگ،رائٹ سائزنگ اور ریفارمز کے نام پر سرکاری ملازمین کی برطرفیوں،سہولیات اور مراعات میں کمی کو بند کیا جائے۔
4.نجکاری کمیشن کا خاتمہ کیا جائے،اور 1977سے کئے گئے تمام گزشتہ نجکاری کے تجربات میں، کیے گئے گھپلوں اور بے ضابطگیوں کی چھان بین کرنے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
5.ایم ٹی آئی آرڈیننس اور پی ایم سی ایکٹ کو فوری واپس لیا جائے اور صحت کے شعبے کی نجکاری کے عمل کو فوری طور پرروکا جائے۔
6.تمام کنٹریکٹ پر بھرتی سرکاری ملازمین کو بشمول پینشن اور سوشل سکیورٹی ریگولرائز کیا جائے، اور تنخواہوں کو مہنگائی کے تناسب سے بڑھایا جائے۔
7.حقِ روز گار کی ریاستی ضمانت کو یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات بشمول روزگار گارنٹی سکیم کا انعقاد کیا جائے۔
8.تعلیم اور صحت کی مفت اور معیاری فراہمی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں اور اس سے منسلک تمام ڈاکٹر ز،نرسز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور ٹیچرز کو ریگولرائز کیا جائے۔
۹۔صحافیوں کے واجبات کو فوری ادا کیا جائے اور برطرف کئے گئے صحافیوں کو بحال کیا جائے اور اشتہارات کی ادائیگی کو صحافیوں کے واجبات کی ادائیگی سے مشروط کیا جائے۔
10۔طلبہ یونین پر عائد 37سالہ پابندی کو ختم کیا جائے اور طلبہ اسے ایڈمیشن کے موقع پر غیر سیاسی ہونے کے ایفی ڈیوٹ پر دستخط کرانا ختم کیا جائے۔
11.تعلیمی اداروں کی نجکاری کا خاتمہ کیا جائے،فیسوں میں اضافے کوواپس لیا جائے اور آن لائن کلاسزپر مبنی سمسٹر کی 50فیصد فیس واپس کی جائے۔
12.ایچ ای سی کے بجٹ میں فی الفور اضافہ کیا جائے اور مفت تعلیم کے حق کو یقینی بنایا جائے۔
13.یہ اجتماع اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈکو ختم یا کمزور کرنے کی تمام کاوشوں کی مذمت کرتا ہے۔
14.یہ اجتماع بھارت میں کسانوں کی جاری تحریک کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور بھارتی حکومت کی طرف سے کئے گئے مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے۔
15.تمام تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جن میں خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔
16.یہ اجتماع علی وزیر کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور فوری ان کی رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔
17.اس وقت 120 صحافیوں کے قتل و گمشدگیوں مقدمات درج ہیں، ملزمان کو فی الفور گرفتار کر کے ان پر مقدمات چلائے جائیں۔





