Home Working Class Struggles محنت کشوں کی جنگ پر مبنی یومِ مئی:ریاست اور اس کے ایجنٹس...

محنت کشوں کی جنگ پر مبنی یومِ مئی:ریاست اور اس کے ایجنٹس کے خلاف لڑنے کے لئے ایک نیا عظم!

سوشلسٹ انقلاب کے دفاع میں!

SHARE
یکم مئی محنت کشوں کے بھائی چارے کا دن ہے نہ کہ بورژوازی اور ان کے اتحادیوں کے ساتھ جڑت کا دن ۔یہ 1886 میں امریکہ میں ہونے والی ایک تاریخی ہڑتال میں محنت کشوں کی قربانیوں کی یاد کو تازہ رکھتے ہوئے آج بھی ان کی کی گئی جدوجہد کو منانے کاایک تاریخی دن ہے، مزدور تحریک کی یہ جدوجہد آج بھی اسی انداز میں جاری ہے کیونکہ حالاتِ زندگی تب کے بعد سے اب تک بد تر سے بد تر ہوتے گئے ہیں،اور اس وقت دنیا کے ہر خطے،ہر شہر میں بربریت کی علامات موجود ہیں۔
انٹر نیشنل ورکرز لیگ – چوتھی انٹرنیشنل (IWL-FI)
لیبر بیوروکریسی اور اصلاح پسند جماعتیں سارا سال محنت کشوں کی بورژوازی کے خلاف ہونے والی جدوجہد کو روکنے اور اسے سبوتاژکرنے کی اندرونی سازشوں میں مصروف رہتی ہیں اورآخر کاریومِ مئی پر وہ ایک جھوٹے سماجی امن کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتی ہیں،ایسا امن کہ جس کا کوئی وجود ہی نہیں ہوتا۔ایسی جماعتیں دنیا بھر میں بورژوازی کارکنوں کے خلاف ایک حقیقی سماجی جنگ کو فروغ نہیں دیتی۔
نہایت اعلی درجہ کی حکومتیں چاہے و ہ دائیں بازو کی ہوں یا بائیں بازو کی، مزدوروں کی اجرتوں کو کم کرنے،ان کے تعلقات اور گٹھ جوڑ کو تقصان پہنچانے، ریٹائرمنٹ اور تعطیلات ختم کرنے کے لئے ایک ہی طرح کے نیو لبرل منصوبوں کو لاگوکرتی ہیں۔ہسپتالوں اور سرکاری اسکولوں کا معیار گرا کر نجکاری کے لئے جواز مہیا کرتی ہیں۔
تمام محنت کشوں کا حکومتوں کے نیو لبرل منصوبوں کے خلاف جدوجہد میں متحد ہونا ضروری ہے چاہے وہ دائیں بازوسے ہوں یا بائیں بازو سے۔ہر صورت کارکنوں کو براِہ راست کارروائی پر آمادہ کرنا ضروری ہے، اگلے انتخابات میں ووٹ ڈال کر پھر کسی ایسی حکومت کا انتظار نہیں کیا جا سکتا کہ وہ آئے اور دوبارہ سے ایسی منصوبہ بندی پر عمل درآمد کرے جو محنت کشوں کے استحصال پر مبنی ہو۔
جبر ساری دنیا میں بڑ ھتا جا رہا ہے،خواتین کی عصمت دری اور قتل کی وارداتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پوری دنیا میں سیاہ فارم نوجوانوں کو متعلقہ ریاست اور پولیس بے دردی سے مار رہی ہے۔ LGBTلوگوں کے خلاف قتل اور تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔مقامی لوگوں کی بڑی تعداد میں نسل کشی جاری ہے۔
تارکینِ وطن محنت کشوں کوحکومت کی طرف سے زینو فوبیا کا سامنا ہے،تارکینِ وطن پر بڑھتی ہوئی بے روزگاری کا بے بنیاد الزام لگا کر محنت کشوں کو تقسیم کرنے کی شازشیں کی جا رہی ہیں۔جوتارکین ِوطن کے قافلے امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کر تے ہیں انہیں سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اسی طرح افریقی تارکینِ وطن بھی انہیں سنگین مسائل کا شکار ہیں۔
محنت کش مردوں اور عورتوں،سفید فام اور سیاہ فام، heterosexuals اور LGBTs، مقامی لوگوں اور تارکینِ وطن کو متحد کرنا بہت ضروری ہے۔کیونکہ بورژوازی ہمیں یعنی محنت کش طبقے کو اپنے حقوق کی جنگ میں شکست دینے کے لیے تقسیم کرنا چاہتی ہے۔۔آؤ مل کر ان تمام تعصبات کے خلاف جدوجہد کریں جن کا مقصد ہمیں منقسم کرنا ہے۔ آؤ مل کر اپنے حقیقی دشمنوں کا سامنا کریں جو کہ بورژوازی اور اس کی اتحادی حکومتیں ہیں نہ کہ ہمارے محنت کش بھائی اور بہنیں۔
سماجی تحریکوں اور ان کے رہنماؤں کے خلاف بورژوازی کے ظلم و ستم کی ایک بڑھتی لہر، برازیل میں Marielle Franco کا بہیمانہ قتل، ارجنٹینا میں Daniel Ruizکی گرفتاری او ر Sebastian Romeroپر ہونے والے مجرمانہ فعل کی صورت میں اپنے پورے جوش کے ساتھ جاری ہے۔
حکومتیں تیزی سے بڑھتے ہوئے سخت نیو لبرل منصوبوں کو نافذکرنے اور محنت کشوں کی معیارِ زندگی پر ایک بڑا دھچکا مسلط کرنے کے لئے سماجی تحریکوں کو دبانے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہیں۔وہ چاہتے ہیں کہ ہم 2007-09 میں شروع ہونے والے بین الاقوامی مالیاتی بحران کے نقصانات کو پورا کریں۔تاکہ ان کانقصان کم سے کم ہو اور تمام بوجھ صرف محنت کش عوام برداشت کرے۔
ہڑتالوں اور مظاہروں کے ذریعے محنت کش دنیا بھر میں جدوجہد کر رہے ہیں۔خواتین اپنے پر ہونے والے تشدد،جبر و استحصال کے خلاف اور اسقاط ِحمل کے حق کے لئے نہ صرف مارچ 8کو بلکہ کئی جگہوں پر بڑے پیمانے پر پوری دینا میں اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں۔ اور اب بڑی تعداد میں سیاہ فام آبادی شہروں کے مضافات میں بغاوت کرتے نظر آتے ہیں۔ لیبر بیوروکریسی اور اصلاح پسند جماعتوں کی وجہ سے
تمام جدوجہد کامیاب نہیں ہو پاتیں اور نہ زور پکڑتی ہیں کیوں کہ وہ عوام کو پھر سے آنے والے انتخابات میں بہتری کا جھانسا دے کر خاموش ہونے اور سمجھوتا کرنے پر اصرار کرتے ہیں۔
مئی 1، 20199 کو ہم دنیا بھر میں محنت کشوں کی ان انقلابی کوششوں کو جاری رکھنے کی خواہش کوبھرپور انداز میں آگے لے کر آئے ہیں اوربورژوازی کے خلاف جنگ میں ان کے ساتھ ہیں اور تمام دنیا کے محنت کشوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔
محنت کش صرف اپنی جدوجہد پر ہی بھروسہ کر سکتے ہیں:
اگر آپ اس پھیلے ہوئے گلے سڑے سرمایہ دارانہ نظام کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو اگلے انتخابات کا انتظار کرنے کی تجویز کو حتمی طور پر مسترد کرنا ہو گا او نہ ہی اس مسئلے پر کسی پر اعتبار کرنا ہو گا۔کیونکہ ہم صرف براہِ راست کارروائیوں، ہڑتالوں اور سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں پر انحصار کرتے ہیں۔
اگر ہم نے مزدور بیوروکریسی اور اصلاح پسند جماعتوں پر بھروسہ کیا تو مزدور محنت کش کی زندگی ہمیشہ ایسے ہی رہے گی۔ یہ ہمیشہ ہمیں انتخابات پر اعتماد کرنے کے لئے قائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ان کی قوم پرست یا اصلاح پسند جماعتوں سے بہتر حکومت کی توقع کی امید دلاتے ہیں۔ان بہلانے والے طریقوں کے خلاف پوری دنیا میں اب شدت سے ردِعمل ظاہر ہو رہا ہے۔فرانس میں Yellow Jackets تحریک ان اوچھے ہتھکنڈوں پر قابو پانے کیخلاف کارکنوں کی یکجہتی کے اظہار کو ظاہر کرتی ہے۔ بیوروکریٹس یونینز کے باہرمیکسیکو میں Matamorosکارکنوں کی ہڑتال بھی اسی کی ایک مثال ہے۔
ہم ان سامراجی حکومتوں کو مسترد کرتے ہیں، جوانتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ٹرمپ سے شروع ہوتی ہیں،وہ جو ملک میں بسنے والے اجنبیوں سے شدید نفرت کا اظہار کرتا ہے، اورفلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی صیہونی حکومت کے لئے اس کی غیرمشروط حمایت
کرتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ہم Macron (فرانس)،May(انگلینڈ) اور Conte (اٹلی) کی سامراجی حکومتوں کو بھی مسترد کرتے ہیں۔
ہم Bolsonaro (برازیل)، Macri (ارجنٹائن)، Duquee (کولمبیا)، alvarado (کوسٹاریکا) Juan Orlando Hernandez(ہونڈوراس)، Pinera (چلی)، Benitez (پیراگوئے)، Imran Khan(پاکستان)مودی (انڈیا) اور اس طرح کی دوسری دائیں بازو کی حکومتوں کو رد کرتے ہیں اور ان کے خلاف شدید ردِعمل رکھتے ہیں۔یہ وہ حکومتیں ہیں جومحنت کشوں کی دشمن ہیں اوران کے حقوق پر ہونے والے شدید حملوں میں ملوث ہیں۔
لیکن ہم ان تمام بائیں بازو کی بورژوا حکومتوں کو بھی مسترد کرتے ہیں جو سامراج کی طرح انہیں نیو لبرل منصوبوں کے اطلاق پر زور دیتی ہیں جن میں Maduro انتظامیہ (وینزویلا)، Ortega (نکاراگوا)، Evo Morales (بولیویا) Costa (پی ایس، پرتگال)، Sanches (ہسپانوی ریاست)، Ramaphosa (CNA، جنوبی افریقہ) شامل ہیں۔بالکل ایسا ہی حال برازیل میں 13 سالہ ورکرز پارٹی کی انتظامیہ اورارجنٹائن میں 12سالہ Kirchner کی انتظامیہ کا ہے جو بائیں بازو کا لیبل لگا کر سامراج کے نقشِ قدم پر چل رہی ہیں۔جب یہ ملک پر حکمرانی کرتے ہیں، تو کارکنوں کی طرف سے انہیں ان کے دوغلے اور نا مناسب منصوبوں کی وجہ سے مسترد کر دیا جاتا ہے۔پھر جب وہ اپوزیشن میں آ کر بیٹھتے ہیں تو خود کو اچھا ثابت کرنے کے لئے دائیں بازو کی جماعتوں اور ان کے لیڈروں پر تنقید کرتے ہیں اورجب وہ ایک بار پھر نئے انتخابات کے ذریعے حکومت میں آتے ہیں تو وہی سب کرتے ہیں جو وہ پہلے کر چکے ہوتے ہیں۔
اس کی ایک شرمناک مثال وینزویلا میں Maduroo انتظامیہ کی ہے جو خود کو ایک”سوشلسٹ“کے طو ر پر ظاہر کرتی ہے مگر بڑی تعداد میں دنیا بھر کی اصلاح پسند جماعتوں کی حمایت میں پیش پیش ہے۔ حقیقت میں یہ ایک بورژوا اور کرپٹ آمریت ہے جو بورژوازی کے نمائندے کے طور پر 20 سالوں تک پھیلے ہوئے شاویز کی آمریت کے سائے میں ابھر کر سامنے آئی ہے۔Maduroکو اس وقت اسی وینزولین عوام کی طرف سے وسیع پیمانے پر شدید ردِعمل کا سامنا ہے جس نے2002میں شاویز کے خلاف سامراجی بغاوت کو شکست دی تھی۔ہم وینزویلا میں کسی بھی سامراجی مداخلت کے حق میں نہیں ہیں،جیسا کہ Trump، Bolsonaro، Piñera ، Duque اور ان کے نمائندے Guaidó چاہتے ہیں۔مگر یہ بات ہمیں ہر گز نہیں بھولنی چاہیے کہ وینزویلا کے عوام کی طرف سے”Maduro Out“کے نعرے میں ہماری حمایت اور بھر پور تعاون شامل ہے ہم Maduroکی حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے وینزویلا کے عوام کے ساتھ ہیں نہ کہ سامراج اور ان کے الائیوں کے۔
بورژوازی کی طرف سے پھیلائے ہوئے جھوٹے شعور کہ جس میں لیبر بیوروکریسی اور اصلاح پسند جماعتوں کی یقینی منصوبہ بندی شامل ہے کہ جو دنیا کو ”بائیں“ اور ’دائیں“ میں تقسیم کر کے عوام کو فریب دیتے ہیں جو کہ ایک دکھاوا،سراسر جھوٹ اور ان کی سنگین سازش ہے۔کہ جس کی آڑ میں یہ مل کر جتھوں کی صورت محنت کش طبقے کا استحصال کرتے ہیں۔
اصل تقسیم ایک طرف تو محنت کشوں اور دوسری طرف بورژوازی اور اس کے ”دائیں بازو“ اور ”بائیں بازو“ کی حکومتوں کے درمیان ہے۔ یہ دنیا بھر میں بورژوا حکومتوں کے خلاف شدید ردعمل کے بیچ اور محنت کشوں کی ان کے حقوق کی جنگ میں جاری جدوجہد کے درمیان ہے۔ہم دنیا بھر کے محنت کشوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ہم بورژوازی کے خلاف اپنی جدوجہد میں محنت کشوں کو متحد کرنا چاہتے ہیں اور ”دائیں بازو“ اور نہ ہی ”ترقی پسند“ بورژوازی کے ساتھ اتحاد بنانا چاہتے ہیں۔
دنیا بھر سے جنگجوؤں کو دعوت:
مئی 1، 20199 کو، ہم ایک ڈبل کال کرنا چاہتے ہیں۔ایک طرف دنیا بھر کے ورکرز کے وسیع اتحاد کے لئے،جو اب براہِ راست کاروائیوں کی غرض سے بورژوا حکومتوں کے تمام پروگرامزاور منصوبہ بندیوں کے خلاف عمل میں ہے، پھر وہ چاہے دائیں بازو سے ہوں یا بائیں بازو سے۔دوسری جانب ہم اس بات کو وثوق سے کہنا چاہتے ہیں کہ سوشلسٹ انقلاب کے ساتھ، دوسری دنیاصرف سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کے ساتھ ہی ممکن ہے۔
اسی لئے ہم بڑے پیمانے پران اصلاح پسندرہنماؤں اورسازشی لیبر بیوروکریسی کے متبادل میں تحریک کی نئی قیادت کے لئے کھڑے ہیں۔ہم نئے یونین لیڈرز اور ان کی جدوجہد کے نفاذ کے لئے لڑتے ہیں،جن میں CSP Conlutas (برازیل)، Sitrasep (کوسٹاریکا)،Union Eletricitarios (پیراگوئے)،No Austerity (اٹلی)، Cobas (ہسپانوی ریاست) اور دیگر شامل ہیں۔ہم دنیا بھر میں یونینزم کے متبادل گروپ کے لئے ایک مرکز کے طور پر، یکجہتی اور جدوجہد کے لئے بین الاقوامی لیبر نیٹ ورک کی تعمیر میں مدد کر رہے ہیں۔ہم دنیا بھر میں انقلابی جماعتوں کی تعمیر کے لئے متحد ہیں۔آؤ!ہمارے ساتھ مل کردنیا بھر میں ان بیوروکریٹس کے خلاف وسیع پیمانے پر باغیوں کی مدد اور کارکنوں کی جدوجہد کو عملی جامہ پہنانے کے لئے نئی عسکریت پسند قیادت کی تعمیرمیں ہماری مدد کرو اورسوشلسٹ انقلاب کے بینر کواونچا رکھنے کے لئے ہمارا ساتھ دو۔معمول کے مطابق ہونے والے انتخابات سے جوآمر حکومت میں آتے ہیں وہ محنت کشوں کو’ترقی پسند“ بورژوا شعبوں سے وابستہ کر کے ان کو اپنے فائدے کے لئے پھنسا کر رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سوشلزم ختم ہو چکا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے۔یہاں پر سرمایہ دارانہ نظام سے بڑھ کر زیادہ برا اور زوال پذیر اورکچھ بھی نہیں جس کی وجہ سے بربریت ہمارے شہروں،علاقوں میں پھیلتی جا رہی ہے۔نئے اور بہتر مستقبل کی بنیاد صرف سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد پر منحصر ہے۔ اب غربت کا خاتمہ،خواتین اور سیاہ فام کے حقوق، LGBTs اور تارکینِ وطن پر ہونے والے ظلم کے خلاف شدت اور مضبوطی سے لڑنے کے لئے ایک سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد پر مضبوطی سے انحصار کرنا ہو گا۔
محنت کشوں کا عالمی دن زندہ باد!
دنیا بھر کے محنت کشوں کی جدوجہد کی مکمل حمایت!
خواتین،سیاہ فام، LGBTss اور تارکینِ وطن پر ہونے والے ظلم کے خلاف ورکرز اتحاد زندہ باد!

 

SHARE