Home Pakistan پاکستان ابھی مذید گرے لسٹ میں رہے گا

پاکستان ابھی مذید گرے لسٹ میں رہے گا

SHARE

جون 2018کو پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا گیاتھا۔اس وقت پاکستان کو ایک ایکشن پلان دیا گیا جس میں 27نکات شامل تھے۔تب سے آج تک پاکستان اس لسٹ سے نکلنے کیلئے ان نکات پر عمل درآمد کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
آج فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں یہ فیصلہ سنایا گیا کہ پاکستان کا نام مذید گرے لسٹ میں رہے گا،اگرچہ پاکستان نے 27 میں سے 26 نکات میں بہتر کام کیا ہے مگر صرف ایک نکتے پر کام نہ کر سکنے کی وجہ سے پاکستان کو مذید امتحانات سے گزرنا ہو گا۔یف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستانی حکومت نے انسداد دہشت گردی فنانسگ نظام کو مضبوط اور مؤثر بنانے کے لیے بہتر کام کیا مگرفی الاحال پاکستان بدستور نگرانی میں رہے گا۔اور اس کے ساتھ ساتھ اب پاکستان کو 27کے علاوہ مذید 6اور نکات پر بھی عمل درآمد کرنا ہو گا۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکوس پلیئر نے اجلاس کے بعد لائیو پریس کانفرنس میں کہا کہ فنانشل ٹیرارزم کے منصوبے پر مذید کارروائی کی ضرورت ہے، جس میں اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل رہنماؤں اور کمانڈرز کے خلاف تفتیش اور سزائیں دلانا شامل ہے۔
ان کے مطابق 2019 میں ایف اے ٹی ایف کے ریجنل پارٹنر(اے پی جی اے) نے پاکستان کے انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی فنانسگ سسٹم کے حوالے سے اقدامات کی نشان دہی کی تھی اور اس کے بعد بہتری آئی ہے اور کیسز بنانے کے لیے فنانشل انٹیلی جنس کا استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تاحال کئی شعبوں میں ایف اے ٹی ایف کے عالمی سطح کے معیارات پر مؤثر عمل درآمد میں ناکام رہا ہے، اس کا مطلب ہے کہ منی لانڈرنگ کے خدشات اب بھی بہت زیادہ ہیں، جو کرپشن اور منظم جرائم کو تقویت دیتے ہیں اسی لیے ایف اے ٹی ایف پاکستانی حکومت کے ساتھ ان شعبوں میں مل کر کام کررہا ہے۔
صدر ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ پاکستان جانتا ہے کہ اس سے کیا توقعات ہیں اور وہ ان اہداف کو پورا کرے گا، ہم ان کے ساتھ تعاون کریں گے اور نگرانی کریں گے، اور4 ماہ بعد اس میں ترقی اور بہتری کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے فروری 2021 میں اپنی تیسری پیش رفت رپورٹ ایف اے ٹی ایف میں پیش کی تھی جس کا جائزہ لیا گیا تھا اور پاکستان کو بدستور گرے لسٹ میں رکھا گیا تھا۔
ایک آخری جائزے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی فہرست میں موجود دہشت گرد گروہوں سے وابستہ تنظیموں کے خلاف مناسب کارروائی نہیں کی تھی۔اس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ پاکستان نے منشیات اور قیمتی پتھروں کی اسمگلنگ کے ذریعے دہشت گردی کی مالی اعانت سے نمٹنے کے لیے بہت کم کام کیا ہے۔
ایشیا پیسیفک گروپ(اے پی جی) نے خاطر خواہ نتائج کے لیے پاکستان کی درجہ بندی کو بہتر قرار دیتے ہوئے ’مزید بہتری پر مبنی فالو اپ‘ کیٹیگری میں رکھنے کا اعلان کیا تھا۔جبکہ میوچوئل ایویلویشن آف پاکستان سے متعلق دوسری فالو اپ رپورٹ میں ملک کو ایک کیٹیگری میں تنزلی کا شکار دکھایا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے 5 معاملات میں بہتری دکھائی، 15 دیگر معاملات میں ’غیر معمولی بہتری‘ کا مظاہرہ کیا جبکہ ایک معاملے میں ’جزوی طور پر ایف اے ٹی ایف کی ہدایت پر عمل‘ کیا۔

SHARE